اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کے سابق اعلی جنرل وسلی کلارک نے سی این این کے ساتھ گفتگو میں داعش کے بارے میں سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے عرب اتحادیوں نےداعش دہشت گردتنظیم کو حزب اللہ کا مقابلہ اور اسے ختم کرنے کے لئے تشکیل دیا تھا اور داعش واحد گروہ تھا جو حزب اللہ کے ساتھ لڑنے کے لئے تیار تھا۔
جنرل وسلی کلارک 1997 سے لیکر 2000 تک بالکان جنگ کے دوران شمالی اٹلانٹک اتحاد " نیٹو " کے کمانڈر رہ چکے ہیں۔ جنرل کلارک نے کہا کہ داعش کی تشکیل میں امریکی دوستوں اور اتحادیوں کا اہم کردار ہے داعش پر ہمارا سرمایہ اور ہماری فکر صرف ہوئی ہے۔ اس نے کہا کہ داعش کے افراد سخت متعصب اور خونخوار قسم کے ہیں اسی لئے وہ حزب اللہ سے لڑنے کے لئے تیار تھے ، داعش کی رفتار فرانکشٹائن جیسی ہے جو مردوں کے بدن کے اعضا کے ساتھ بازی کرتا اور ان کی خوفناک اور وحشتناک تصویریں بناتا تھا۔ کلارک نے صریح طور پر کسی ایک ملک کا نام نہیں لیا بلکہ کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے حزب اللہ کو ختم کرنے کے لئے یہ گروہ تشکیل دیا تھا۔ جنرل کلارک نے 2003 میں ایک کتاب لکھی تھی جس میں امریکہ پر الزآم عائد کیا تھا کہ وہ لیبیا، شام ، لبنان ، صومالیہ اور آخر کار ایران میں جنگ کے شعلے بھڑکانا چاہتا ہے۔ جنرل کلارک کو لوگ بالکان جنگ کے وقت اس فرمان سے پہچانتے ہیں جس میں امریکی فوج سے پہلے کوسوو کے مرکزی شہر پریشٹینا میں روس کے امن دستہ کے داخل ہونے پر اس نے فائرنگ کا حکم دیا تھا جسے برطانوی کمانڈر نے رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں فائرنگ کرکے تیسری عالمگیر جنگ کا آغاز نہیں کرسکتا۔
.......
/169